سلطنت ِ عثمانیہ Ú©Û’ نامور خطاط Û”Û”Û”Û”Û”Û” تØ+ریر : سید Ù…Ø+مد سلیم

usmania.jpg
خلافت عباسیہ Ú©Û’ خاتمے Ú©Û’ بعد ترکی میں آل عثمان Ù†Û’ ایک سلطنت قائم Ú©ÛŒ جو صØ+ÛŒØ+ معنوں میں خلافت بغداد Ú©ÛŒ جانشین تھی۔ 699Ú¾ سے 1342Ú¾ (1299Ø¡ تا 1922ئ)تک یہ خلافت قائم رہی۔ اس Ú©ÛŒ عظمت Ùˆ شوکت اور اس کا زوال بڑی Ø+د تک خلافت بغداد سے مشابہہ ہے۔ یہ سلاطین اسلامی علوم Ùˆ فنون Ú©Û’ بڑے قدردان تھے۔ بعض ان میں سے فارسی اور ترکی زبان میں اچھے شعر کہتے تھے۔ بعض بڑے اچھے خطاط تھے۔ سلاطین Ú©Û’ ہاتھ Ú©Û’ تØ+ریر کردہ قرآن مجید آج بھی موجود ہیں۔ یہ سلاطین علما، ادبا، شعرا، خطاطین اور فنکاروں Ú©ÛŒ ہمت افزائی کرتے تھے۔ خطاطی کا فن یہاں یاقوت مستعصمی Ú©Û’ شاگردوں Ú©Û’ ذریعہ پہنچا تھا۔ اس لیے یہاں خط نسخ Ú©Ùˆ ہمیشہ غلبہ Ø+اصل رہا۔ سلطان مراد ثانی، سلطان مراد ثالث اور سلطان سلیمان خط نسخ Ú©Û’ ماہر تھے۔ دوسرے درجے میں یہاں خط تعلیق سے بہت دلچسپی تھی۔ آخر میں خط نستعلیق بھی وہاں پہنچ گیا تھا۔ سلاطین Ù†Û’ خط نستعلیق میں بھی دلچسپی لی۔ سلطان مراد چہارم خط نستعلیق بہت خوب لکھتے تھے۔ سب سے زیادہ قدر Ùˆ منزلت وہاں قرآن مجید Ú©ÛŒ کتابت Ú©ÛŒ تھی۔ سلطنت عثمانیہ Ú©Û’ خطاطوں Ú©ÛŒ فہرست طویل ہے، ذیل میں چند اہم نام پیش کیے جا رہے ہیں۔ شیخ Ø+مد اللہ اماسی شیخ Ø+مد اللہ اماسی مصطفی ددہ Ú©Û’ فرزند تھے۔ مصطفی ددہ اصلاً بخارا Ú©Û’ رہنے والے تھے۔ وہاں سے ہجرت کر Ú©Û’ وہ اماسیہ ترکی میں آ گئے۔ یہاں سے بھی انہوں Ù†Û’ ہجرت Ú©ÛŒ اور اناضول (اناطولیہ) میں توطن اختیار کر لیا۔ یہاں Ø+مد اللہ اماسی پیدا ہوئے۔ ان Ú©ÛŒ تاریخ پیدائش میں اختلاف ہے۔ وہ 830 یا 832Ú¾ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر والد سے Ø+اصل کی، پھر خط Ú©ÛŒ تعلیم Ú©ÛŒ طرف متوجہ ہوئے۔ خط Ú©ÛŒ تعلیم انہوں Ù†Û’ خیرالدین مرعشی شاگرد عبداللہ صیرفی سے Ø+اصل کی۔ Ù…Ø+نت اور مشق Ú©Û’ باعث وہ تجدید خط نسخ میں اپنے اقران Ùˆ اماثل میں ممتاز ہو گئے۔ سلطان بایزید Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ 886Ú¾ میں استنبول میں بلا لیا۔ آخر عمر تک وہ یہیں رہے۔ یہاں رہ کر انہوں Ù†Û’ خوب خط Ú©ÛŒ خدمت کی۔ انہوں Ù†Û’ دور سلطانی کا عروج اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ ان Ú©ÛŒ عمر ایک روایت Ú©Û’ مطابق 93 اور دوسری روایت Ú©Û’ مطابق 96 سال ہوئی۔ اسکدار میں انہیں دفن کیا گیا۔ خط نسخ وہ یا قوت مستعصمی Ú©ÛŒ روش پر لکھتے تھے۔ وہ اپنے زمانے Ú©Û’ نادر روزگار خطاط تھے۔ بعد Ú©Û’ ترک خطاطوں Ú©ÛŒ اکثریت ان Ú©ÛŒ شاگرد ہے۔ ترک خطاطوں کا وہ قطب ہیں۔ ان Ú©Û’ آثار خط کافی تعداد میں موجود ہیں۔ انہوں Ù†Û’ 47 مرتبہ مصØ+ف قرآن مجید لکھا۔ سیکڑوں مختلف سورتیں جدا جدا لکھیں۔ Ø+دیث Ú©ÛŒ مشہور کتاب مشارق الانوار لکھی۔ ان Ú©Û’ شاگردوں میں سے Ù…Ø+ÛŒ الدین، جمال الدین اماسی اور عبداللہ ابارہ مشہور ہیں۔ Ø+افظ عثمان بن علی Ø+افظ عثمان Ú©ÛŒ پیدائش آستانہ (قسطنطنیہ) میں ہوئی۔ قرآن مجید Ø+فظ کیا۔ ابتدائی تعلیم Ø+اصل کی۔ خط سے دلچسپی بچپن سے تھی۔ درویش علی خطاط سے تعلیم Ø+اصل کی۔ 18 سال Ú©ÛŒ عمر میں خط Ú©ÛŒ تعلیم میں تکمیل ہوئی۔ اساتذہ فن Ù†Û’ دستار بندی Ú©ÛŒ اور اجازہ تعلیم عطا کیا مگر Ø+افظ Ù†Û’ مشق بدستور جاری رکھی اور استاد Ø+مداللہ اماسی Ú©ÛŒ روش Ú©ÛŒ نقل Ú©ÛŒ Ø+تیٰ کہ وہ خود ایک شیوہ Ú©Û’ بانی ہوئے۔ اس Ú©Û’ بعد ان Ú©ÛŒ شہرت ہو گئی۔ ان Ú©ÛŒ تربیت اور پرورش میں وزیر مصطفی پاشا Ú©Ùˆ بہت دخل Ø+اصل ہے۔ جب ان Ú©ÛŒ شہرت ساری مملکت میں پھیل گئی تو ان Ú©Ùˆ سلطان اØ+مد خاں ثالث اور سلطان مصطفی خاں ثانی کا معلم منتخب کر لیا گیا۔ اگرچہ خلفا کا استاد ہو جانے Ú©Û’ بعد ان پر مال Ùˆ دولت کا دروازہ Ú©Ú¾Ù„ گیا تھا، مگر وہ قناعت پسندی اور استغنا پسند انسان تھے۔ مزاج Ú©Û’ اعتبار سے بھی مسکین طبع تھے۔ افادہ عام Ú©Û’ لیے ان کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔ بدھ Ú©Û’ روز وہ اغنیا اور امرا Ú©Ùˆ فن Ú©ÛŒ تعلیم دیتے تھے اور اتوار Ú©Û’ دن مسکینوں اور ناداروں Ú©Ùˆ فن سکھاتے تھے۔ وہ اس قدر بے نیاز انسان تھے کہ راہ چلتے سڑک پر بیٹھ کر سکھانے میں بھی انہیں کوئی عار نہیں تھا۔ ترک مصنفین Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ شیخ ثالث کا لقب دے رکھا ہے۔ نقادان خط نسخ Ú©ÛŒ رائے یہ ہے کہ Ø+مداللہ اماسی Ù†Û’ یاقوت مستعصمی Ú©Û’ خط میں اضافہ کیا ہے، اس Ú©ÛŒ مزید تØ+سین Ú©ÛŒ ہے اور Ø+افظ عثمان Ù†Û’ Ø+مداللہ Ú©Û’ شیوہ میں مزید ترقی Ú©ÛŒ ہے، مزید مستØ+Ú©Ù… بنایا ہے، مزید Ø+سین بنایا ہے۔ ترکی میں خط نسخ Ú©Û’ وہ سب سے بڑے امام ہیں۔ انہوں Ù†Û’ بہت خوبصورت کتابت قرآن کی۔ ان Ú©Û’ ہاتھ Ú©Û’ Ù„Ú©Ú¾Û’ ہوئے 25 قرآن مجید اس وقت موجود ہیں۔ ان Ú©Û’ ہاتھ سے Ù„Ú©Ú¾Û’ قرآن مجید Ú©ÛŒ بڑی قدروقیمت تھی۔ قدر دان منہ مانگے داموں لیتے تھے۔ چالیس سال تک فن Ú©ÛŒ خدمت کرنے Ú©Û’ بعد وہ نادر روزگار 1110Ú¾ میں انتقال کر گیا۔ عبداللہ بک زہدی عبداللہ زہدی خلافت Ú©Û’ آخری ایام Ú©Û’ سب سے فائق خطاط ہیں۔ خط نسخ Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ میں بڑے ماہر تھے۔ خط Ú©ÛŒ تعلیم انہوں Ù†Û’ قاضی عسکر مصطفی آفندی عزت اور دوسرے استادوں سے Ø+اصل کی۔ خط Ú©ÛŒ سند عزت آفندی سے Ø+اصل کی۔ پھر آستانے میں جامع نور عثمانیہ میں وہ خط Ú©Û’ مدرس مقرر ہو گئے۔ سلطان عبدالØ+مید خان Ù†Û’ Ø+رم Ù…Ø+ترم Ú©ÛŒ بڑے پیمانے پر مرمت کرائی تھی۔ وہ Ø+رم مدنی میں کتابت بھی لکھوانا چاہتے تھے۔ ان Ú©ÛŒ نظر عبداللہ زہدی پر پڑی۔ عبداللہ زہدی ایک عرصے تک مدینہ منورہ میں رہے اور وہاں بہترین خط میں قرآن مجید Ú©ÛŒ آیات لکھیں۔ پھر وہ واپسی میں مصر سے ہوتے ہوئے استنبول جا رہے تھے، مصر میں اسمٰعیل پاشا Ù†Û’ ان Ú©Û’ فن Ú©ÛŒ بڑی قدردانی کی۔ انہیں وہیں روک لیا اور مدرسہ خدیویہ قاہرہ میں استاد خط مقرر کر دیا۔ مدرسہ میں انہوں Ù†Û’ فن Ú©ÛŒ بہترین خدمت انجام دی۔ بہت سے لائق شاگرد پیدا کیے۔ پھر Ø+رم Ù…Ø+ترم میں غلاف کعبہ پر آیات قرآنی Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ پر مامور ہوئے۔ وہ کام بھی انہوں Ù†Û’ بہت خوبی سے انجام دیا۔ نہایت Ø+سین خط میں آیات قرآنی لکھیں۔ ان Ú©Û’ Ø+سنِ خط سے ہر شخص متاثر تھا۔ مصر میں اشاعتِ خطِ نسخ میں ان Ú©ÛŒ خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ انتقال مصر میں 1296Ú¾ میں ہوا۔ درویش عبدی ان کا پورا نام سید عبداللہ بخاری ہے لیکن وہ درویش عبدی Ú©Û’ نام سے مشہور ہیں۔ اصلاً وہ اصفہانی ہیں۔ اصفہان میں انہوں Ù†Û’ خط نستعلیق Ú©ÛŒ تعلیم مشہور استاد میر عماد Ø+سنی سے Ø+اصل کی۔ پھر وہ سیاØ+ت کرتے ہوئے ترکی پہنچے۔ یہاں سلطان مراد چہارم Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ قدردانی Ú©ÛŒ اور وہ دربار سے وابستہ ہو گئے۔ ترکی میں خط نستعلیق Ú©Ùˆ متعارف کرانے والا شخص درویش عبدی ہے۔ انہوں Ù†Û’ اس خط Ú©Ùˆ مقبول بنانے میں پوری کوشش صرف کر دی۔ صدر اعظم Ù…Ø+مد پاشا ان کا بے Ø+د اØ+ترام کرتے تھے۔ ان Ú©ÛŒ خواہش پر درویش عبدی Ù†Û’ شاہنامہ فردوسی کا خوبصورت نسخہ تیار کیا۔ انہوں Ù†Û’ ترکی میں بہت سے شاگرد پیدا کیے۔ انہوں Ù†Û’ سلطان مراد سے Ø+ج پر جانے Ú©ÛŒ درخواست کی۔ وہ ایک مرد صالØ+ تھے۔ سلطان Ù†Û’ نہ صرف اجازت دی بلکہ ایک ہزار دینار زادِ راہ Ú©Û’ طور پر دیا۔ Ø+ج Ú©Û’ بعد وہ واپس آستانہ آ گئے۔ یہاں آخر وقت تک خط نستعلیق Ú©ÛŒ خدمت انجام دیتے رہے۔ ان Ú©ÛŒ وفات 1057Ú¾ میں استنبول میں ہوئی Û” واضØ+ رہے کہ ترک تذکرہ نگار اور عرب مصنفین دونوں خط نستعلیق Ú©Ùˆ خط فارسی لکھتے ہیں اور بعض ان میں سے اس Ú©Ùˆ خط تعلیق کہتے ہیں، Ø+الانکہ خط تعلیق درØ+قیقت ایک دوسرا ہی خط ہے۔ Ù…Ø+مد چلبی طوپ خانہ ای Ù…Ø+مود چلبی Ù†Û’ خط نستعلیق Ú©ÛŒ تعلیم درویش عبدی سے Ø+اصل Ú©ÛŒ تھی اور پھر اس میں کمال Ø+اصل کیا تھا۔ درویش عبدی Ú©Û’ کام Ú©Ùˆ اس Ù†Û’ جاری رکھا اور خط Ú©ÛŒ مقبولیت میں خوب Ø+صہ لیا۔ نستعلیق Ú©Û’ علاوہ یہ خط شش گانہ Ú©Û’ بھی ماہر تھے۔ خط ثلث اور خط نسخ Ú©ÛŒ تعلیم انہوں Ù†Û’ Ø+افظ امام Ù…Ø+مد سے Ø+اصل Ú©ÛŒ تھی۔ درویش Ø+سام الدین اصلاً یہ شہر بوسنہ Ú©Û’ رہنے والے تھے۔ تکمیل Ú©Û’ بعد یہ شام میں Ú†Ù„Û’ گئے تھے۔ دمشق میں ایک عرصے تک رہے۔ اس لیے Ø+سام دمشقی Ú©Û’ نام سے مشہور ہو گیا۔ یہ 1000Ú¾ تک زندہ رہے۔ خط نستعلیق میں خاص کمال Ø+اصل کیا تھا۔ایک رائے یہ ہے کہ اگر رومیوں (ترکوں) میں سے کسی شخص Ù†Û’ استادان عجم (ایران) Ú©ÛŒ روش Ú©ÛŒ صØ+ÛŒØ+ پیروی Ú©ÛŒ ہے تو وہ درویش Ø+سام الدین ہیں۔ ولی الدین آفندی وہ بہت بڑے عالم تھے، اس لیے شیخ الاسلام Ú©Û’ منصب پر فائز ہوئے۔ یہ قسطنطنیہ میں شیخ الاسلام رہے۔ خط Ú©ÛŒ تعلیم انہوں Ù†Û’ طور مش زادہ سے Ø+اصل Ú©ÛŒ تھی۔ خط نستعلیق جلی اور خفی دونوں بہت خوب لکھتے تھے۔ عثمانی ترک خطاطوں میں ان کا مرتبہ اور مقام بہت بلند تھا۔ Ø+سن سلیقہ اور خط شناسی میں بھی ان Ú©Ùˆ بہت مہارت Ø+اصل تھی۔ ان Ú©Û’ ہاتھ Ú©Û’ Ù„Ú©Ú¾Û’ ہوئے قطعات آج بھی مختلف کتب خانوں اور عجائب خانوں Ú©ÛŒ زینت بنے ہوئے ہیں۔ ان Ú©Û’ تیار کردہ تین مرقعے جامعہ استنبول Ú©Û’ کتب خانے میں موجود ہیں۔ ان کا ذوق جمالیات بلند تھا۔ استاد Ù…Ø+مد عبدالعزیز رفاعی یہ آستانہ Ú©Û’ رہنے والے تھے۔ خط Ú©ÛŒ تعلیم Ø+اجی اØ+مد عارف فلبوی سے Ø+اصل کی۔ خط نستعلیق Ø+سنی قرین آباد سے سیکھا۔ یہ خط شش گانہ Ú©Û’ ماہر تھے۔ مہارت Ú©Û’ ساتھ طبع مخترع پائی تھی۔ اس لیے انہوں Ù†Û’ 14 قلم نکالے تھے۔ یہ سب Ú©Ù… Ùˆ بیش خطوں میں ماہر تھے۔ Ø+قیقت یہ ہے کہ وہ امام الخطاطین تھے۔ ترکی میں ریاست خط کا ان پر خاتمہ ہو گیا۔ کتاب سازی Ú©Û’ دوسرے لوازمات تجلید، تذہیب، ترسیم، نقاشی وغیرہ Ú©Û’ وہ بڑے ماہر تھے۔ وہ اخلاق Ùˆ کردار میں بڑے نیک، صالØ+ اور عبادت گزار آدمی تھے۔ فواد اول ملک مصر Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ خاص طور پر قاہرہ بلوایا تھا۔ ان Ú©Û’ لیے ایک عمدہ قرآن مجید لکھا۔ یہ 1340Ú¾ میں قاہرہ آئے۔ Ú†Ú¾ ماہ Ú©ÛŒ مدت میں قرآن مجید نہایت نفاست اور استØ+کام Ú©Û’ ساتھ لکھا۔ پھر آٹھ ماہ میں اس Ú©ÛŒ تذہیب اور تجلید وغیرہ کی۔ یہ ایک عجیب Ùˆ Ø+سین کلام پاک ہے جس Ú©Û’ خط Ú©Ùˆ اور جلد Ú©Ùˆ لوگ Ø+یرت سے دیکھتے ہیں۔ فواد اس سے بڑے خوش ہوئے۔ انعام Ùˆ اکرام تو دیا ہی، ان Ú©ÛŒ موجودگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تعلیم خط کا ایک مدرسہ قائم کر دیا جس میں عبدالعزیز رفاعی Ú©Ùˆ استاد مقرر کر دیا۔ ان کا ایک گراں قدر مشاہرہ مقرر کر دیا۔ 1353Ú¾ میں ان کا انتقال ہو گیا۔ پھر میں ترکی میں انقلاب آ گیا۔ مصطفی کمال Ù†Û’ خلافت کا خاتمہ کر دیا۔ عربی زبان اور عربی رسم الخط ختم کر دیا۔ ترکی زبان Ú©Û’ لیے رومن رسم الخط اختیار کر لیا، اور Ú†Ú¾ صدیوں Ú©ÛŒ خوشنویسی اور خطاطی Ú©ÛŒ روایات Ú©Ùˆ زوال آ گیا۔